رکا تو راز کھلا کب سے اپنے گھر میں تھا
رکا تو راز کھلا کب سے اپنے گھر میں تھا
کہ میرا گھر تو مری حالت سفر میں تھا
بہت عجیب سا دکھ تھا جو تو نے مجھ کو دیا
کہ اک تبسم مخفی بھی چشم تر میں تھا
عراق و شام کے پردے میں بے نقاب ہوا
تمام دہر کا دکھ ایک ننگے سر میں تھا
قدم عروس وفا کے کہاں کہاں پہنچے
حنا کا رنگ ستاروں کی رہ گزر میں تھا
بس ایک جرأت رندانہ عرصۂ شب میں
پلک جھپکتے ہی میں عرصۂ سحر میں تھا
ہزار رنگ تھے اس کے ہزار پہلو تھے
جدا جدا وہ جھلکتا نظر نظر میں تھا
بہ فیض بار ملامت جھکی کمر میری
ہرا شجر تھا مگر شہر بے ثمر میں تھا
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 544)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.