Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساغر میں بھی ڈھلتی رہتی ہے سجدوں میں بھی پلتی رہتی ہے

احسان دربھنگوی

ساغر میں بھی ڈھلتی رہتی ہے سجدوں میں بھی پلتی رہتی ہے

احسان دربھنگوی

MORE BYاحسان دربھنگوی

    ساغر میں بھی ڈھلتی رہتی ہے سجدوں میں بھی پلتی رہتی ہے

    خواہش ہے بہر حال ایک مگر سو بھیس بدلتی رہتی ہے

    آداب بدلتے رہتے ہیں تہذیب بدلتی رہتی ہے

    انسان کی فطرت سانچے میں حالات کے ڈھلتی رہتی ہے

    بات اپنے اپنے ظرف کی ہے دریا کی متانت کیوں ہو خفا

    دریا ہی سے وہ بھی نکلی ہے جو نہر مچلتی رہتی ہے

    اس راہ گزار امکاں میں ارباب ہوس کی معذوری

    پھولوں کی تمنا دل میں لئے کانٹوں پہ چلتی رہتی ہے

    اے ہم نفسو آہیں نہ بھرو ناکام سہی مایوس نہ ہو

    یہ کس نے کہا غم کی آندھی چلتی ہے تو چلتی رہتی ہے

    سودائے طلب گمراہ سہی لیکن یہ نتیجہ کیا کم ہے

    ہر سلسلۂ نقش پا سے اک راہ نکلتی رہتی ہے

    امکان وہی پیمانے وہی رجحان وہی افسانے وہی

    دیوانے وہی احساںؔ لیکن زنجیر بدلتی رہتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے