Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سامنے سب مرے ہمدم و ہم نوا سب مگر پشت پر وار کرتے ہوئے

خلیل فرحت کارنجوی

سامنے سب مرے ہمدم و ہم نوا سب مگر پشت پر وار کرتے ہوئے

خلیل فرحت کارنجوی

MORE BYخلیل فرحت کارنجوی

    سامنے سب مرے ہمدم و ہم نوا سب مگر پشت پر وار کرتے ہوئے

    دن میں پھولوں سے بھی نرم لہجہ مگر رات راہوں کو پر خار کرتے ہوئے

    صاف گوئی نے غم کے سوا کیا دیا پھر بھی ہم اپنی فطرت سے مجبور ہیں

    جو قصیدہ نویسی میں ماہر تھے وہ خوش ہیں توصیف سرکار کرتے ہوئے

    اپنے اپنے سفر پر ہیں کب سے رواں پھر بھی کیا بات ہے دونوں تھکتے نہیں

    آپ راہوں میں کانٹے بچھاتے ہوئے ہم زمینوں کو گلزار کرتے ہوئے

    جب ترنم کی میزان میں فن تلے اہل فن کے لئے مشورہ ہے مرا

    سنگ ادراک سے اپنا سر پھوڑ لیں آپؐ معیار معیار کرتے ہوئے

    اپنی اپنی ضرورت انہیں کھینچ کر پھر قصیدوں کے بازار میں لے گئی

    میرے احباب کچھ دور تک ساتھ تھے اپنے لہجوں کو تلوار کرتے ہوئے

    ایک پل کی خوشی بھی میسر نہیں زندگی کی بخیلوں کی خیرات ہے

    کٹ گئی زندگی یوں تو فرحتؔ مگر ایک اک سانس دشوار کرتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے