Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ساتھ ہو کوئی تو کچھ تسکین سی پاتا ہوں میں

آنند نرائن ملا

ساتھ ہو کوئی تو کچھ تسکین سی پاتا ہوں میں

آنند نرائن ملا

MORE BYآنند نرائن ملا

    ساتھ ہو کوئی تو کچھ تسکین سی پاتا ہوں میں

    تیرے آگے جا کے تنہا اور گھبراتا ہوں میں

    سامنے آتے ہی ان کے چپ سا ہو جاتا ہوں میں

    جیسے خود اپنی تمناؤں سے شرماتا ہوں میں

    اک مسلسل ضبط ہی کا نام شاید عشق ہے

    اب تو نظروں تک کو آنکھوں ہی میں پی جاتا ہوں میں

    دیکھ سکتے کاش تم میری تمناؤں کا جشن

    جب انہیں جھوٹی امیدیں دے کے بہلاتا ہوں

    میرے پیروں کو ہے کچھ روندی ہوئی راہوں سے بیر

    جس طرف کوئی نہیں جاتا ادھر جاتا ہوں میں

    اک نگاہ لطف آتے ہی وہی ہے حال دل

    سب پرانے تجربوں کو بھول سا جاتا ہوں میں

    یہ مرے اشک مسلسل بس مسلسل اشک ہیں

    کون کہتا ہے تمہارا نام دہراتا ہوں میں

    شام غم کیا کیا تصور کی ہیں چیرہ دستیاں

    ہاں تمہیں بھی تم سے بن پوچھے اٹھا لاتا ہوں میں

    کاروبار عشق میں دنیا کی جھوٹی مصلحت

    مجھ کو سمجھاتے ہیں وہ اور دل کو سمجھاتا ہوں میں

    ساتھ تیرے زندگی کا وہ تصور میں سفر

    جیسے پھولوں پر قدم رکھتا چلا جاتا ہوں میں

    رنج انساں کی حقیقت میں تو سمجھا ہوں یہی

    آج دنیا میں محبت کی کمی پاتا ہوں میں

    میرے آنسو میں خوشبو میرے ہر نالہ میں راگ

    اب تو ہر اک سانس میں شامل تمہیں پاتا ہوں میں

    اب تمنا بے صدا ہے اب نگاہیں بے پیام

    زندگی اک فرض ہے جیتا چلا جاتا ہوں میں

    ہائے ملاؔ کب ملی خاموشی الفت کی داد

    کوئی اب کہتا ہے کچھ ان سے تو یاد آتا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Anand Narayan Mulla (Pg. 235)
    • Author : Khaliq Anjum
    • مطبع : National Council for Promotion of Urdu Language-NCPUL (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے