سفر میں زندگی کے ہم انہیں رہبر سمجھتے ہیں
سفر میں زندگی کے ہم انہیں رہبر سمجھتے ہیں
جو سنگ راہ کو پھولوں ہی کا بستر سمجھتے ہیں
بشر نے ہی نہیں سمجھے رموز گردش پیہم
رموز گردش پیہم مہ و اختر سمجھتے ہیں
الٰہی راز ہستی ایک ایسا راز ہے جس کو
نہ دیوانے سمجھتے ہیں نہ دانشور سمجھتے ہیں
خیالوں سے ہی سچائی کا اندازہ نہیں ہوتا
کہ منظر دیکھنے والے ہی پس منظر سمجھتے ہیں
حقیقت کو سمجھنے میں خودی کا زعم حائل ہے
حقیقت ہم متاع بے خودی پا کر سمجھتے ہیں
بشر نے جنگ کا میداں بنایا ہے انہیں ورنہ
پرندے مندر و مسجد کو اپنا گھر سمجھتے ہیں
جنون عشق کے ماروں کی خوبی ہے یہی گوہرؔ
وہ ہر بیداد گر کو اپنا چارہ گر سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.