Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صحرا کا شجر فیض میں ماؤں کی طرح تھا

ریاض راہی

صحرا کا شجر فیض میں ماؤں کی طرح تھا

ریاض راہی

MORE BYریاض راہی

    صحرا کا شجر فیض میں ماؤں کی طرح تھا

    جو دھوپ میں جنت کی فضاؤں کی طرح تھا

    میں غربت و افلاس کے صحرا کا مسافر

    وہ ریشم و اطلس کی قباؤں کی طرح تھا

    جو جسم پہ رکھتا تھا رئیسوں کا لبادہ

    وہ شخص مزاجاً تو گداؤں کی طرح تھا

    اے جان بہاراں ترے اک آنے سے پہلے

    یہ دل کسی اجڑے ہوئے گاؤں کی طرح تھا

    وہ لمحہ جو گزرا ترے بن کیسے بتاؤں

    طوفان حوادث کی ہواؤں کی طرح تھا

    یہ عقدہ کھلا جو مرا دم ساز تھا اب تک

    صحرا میں وہ بے فیض صداؤں کی طرح تھا

    اس شخص سے محروم ہوا دست تمنا

    جو مجھ کو مصیبت میں دعاؤں کی طرح تھا

    رہ رہ کے بہت دھوپ میں یاد آتا ہے راہیؔ

    اپنے لیے برگد کی جو چھاؤں کی طرح تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے