سینکڑوں سائے مگر اک آشنا چہرہ نہ تھا
سینکڑوں سائے مگر اک آشنا چہرہ نہ تھا
جگمگاتے شہر میں مجھ سا کوئی تنہا نہ تھا
جس نے جھانکا رات مجھ کو آئنے کی اوٹ سے
جانا پہچانا لگا پہلے کبھی دیکھا نہ تھا
مجھ سے پہلے بھی بہت سے اہل دل رسوا ہوئے
شہر میں لیکن کبھی اتنا ترا شہرا نہ تھا
ہر کلی کی آنکھ میں بھیگے دھندلکے چھا گئے
وقت کی آنکھوں میں کاجل شام کا پھیلا نہ تھا
حبس بھی تھا ایک وحشت ناک سناٹے کے ساتھ
دم بخود ہر شاخ تھی پتا کوئی ہلتا نہ تھا
کون سی دیمک بدن سے روح تک چٹ کر گئی
اب ہوں جتنا کھوکھلا پہلے کبھی اتنا نہ تھا
جس نے رسوا کر دیا اکرمؔ بھرے بازار میں
سوچتا ہوں اس سے کیا میرا کوئی رشتہ نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.