Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سمجھ میں کچھ نہیں آتا معاملہ دل کا

سید احمد حسین شفیق لکھنوی

سمجھ میں کچھ نہیں آتا معاملہ دل کا

سید احمد حسین شفیق لکھنوی

MORE BYسید احمد حسین شفیق لکھنوی

    سمجھ میں کچھ نہیں آتا معاملہ دل کا

    حضور آئیں تو ہو جائے فیصلہ دل کا

    تڑپ جو بڑھ گئی معشوقوں نے جگر تھامے

    اثر دکھایا تو ہونے لگا گلہ دل کا

    یہ ان سے کہتا ہے ہنس ہنس کے ان کا دیوانہ

    دکھاؤں گا تمہیں اک روز حوصلہ دل کا

    کریم تو مری مقتل میں آبرو رکھنا

    کہ ان کے تیر سے ہوگا مقابلہ دل کا

    تمہاری زلف کے کوچہ میں ڈر ہے لٹنے کا

    اندھیری رات ہے جاتا ہے قافلہ دل کا

    کسی کے ناوک مژگاں نے کی خلش پیدا

    کہ پھوٹ پھوٹ کے روتا ہے آبلہ دل کا

    نکالا چارہ گروں نے عجب قیامت کی

    کہ ان کے تیر سے رہتا تھا مشغلہ دل کا

    ابھی تو تا بہ کمر ہے تمہاری زلف رسا

    بڑھے جو اور تو مل جائے سلسلہ دل کا

    ہوا کے ساتھ زمانہ میں آئے گا طوفاں

    جو سانس لینے میں پھوٹے گا آبلہ دل کا

    ہے ان کا تیر بھی وہ بھی ہیں میں بھی حاضر ہوں

    خدا کے سامنے ہوتا ہے فیصلہ دل کا

    اسی کے در پہ چلو موت بھی وہیں آئے

    یہ مجھ سے کہتا ہے بڑھ بڑھ کے حوصلہ دل کا

    شفیقؔ زور جوانی کی حد نہیں کوئی

    کسی کے روکے سے رکتا ہے ولولہ دل کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے