Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرد ہوا ہے نوحہ گر رات بہت گزر گئی

فراست رضوی

سرد ہوا ہے نوحہ گر رات بہت گزر گئی

فراست رضوی

MORE BYفراست رضوی

    سرد ہوا ہے نوحہ گر رات بہت گزر گئی

    غور سے دیکھ چشم تر رات بہت گزر گئی

    نیند میں گم ہیں دشت و باغ بجھ گئے شہر کے چراغ

    ایسے میں جاؤں میں کدھر رات بہت گزر گئی

    اب تو سمٹ رہے ہیں سائے لوٹ کے وہ جواں نہ آئے

    دل میں عجیب سا ہے ڈر رات بہت گزر گئی

    گونج رہی ہے دور تک اپنے ہی قدموں کی صدا

    سونی پڑی ہے رہ گزر رات بہت گزر گئی

    جشن طرب ہوا تمام کشتہ چراغ و ساز و جام

    بکھرے پڑے ہیں فرش پر رات بہت گزر گئی

    محفل دوستاں سے کب اٹھنے کو چاہتا ہے دل

    سوچ رہا ہوں جاؤں گھر رات بہت گزر گئی

    جاگا نہ ایک شخص بھی میری نوائے درد سے

    نالے گئے ہیں بے اثر رات بہت گزر گئی

    دل میں مرے اتر گئی صحن مکاں کی تیرگی

    بجھ گئی شمع طاق پر رات بہت گزر گئی

    خوف کے سائے چار سو اے مرے یار ماہ رو

    آج یہیں قیام کر رات بہت گزر گئی

    سو گئے گھر کے سب مکیں پر مرے انتظار میں

    جاگ رہے ہیں بام و در رات بہت گزر گئی

    گھر کی منڈیر سے گئی چاند کی زرد روشنی

    دور نہیں ہے اب سحر رات بہت گزر گئی

    مأخذ :
    • کتاب : Kitab-e-Rafta (Pg. 88)
    • Author : Firasat Rizvi
    • مطبع : Academy Bazyaft, Karachi Pakistan (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے