Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شائستگئ عشق کا دیکھیں تو یہ چلن

شارق بلیاوی

شائستگئ عشق کا دیکھیں تو یہ چلن

شارق بلیاوی

MORE BYشارق بلیاوی

    شائستگئ عشق کا دیکھیں تو یہ چلن

    دامن پہ آنچ آئی نہیں جل گیا بدن

    ان کی کرشمہ ساز نگاہوں کی بخششیں

    کافی تھا ایک پھول مگر دے دیا چمن

    گر مقصد حیات عبادت ہے صبح و شام

    پھر یہ جہان شوق یہ رونق یہ انجمن

    ادراک حسن ذات اگر اس کو کچھ نہیں

    پھر آدمی ہے اپنے لئے خود ہی اہرمن

    جھیلیں ہیں ہم نے زیست کی سو سو قباحتیں

    ہم بے نیاز رنج کو کیا دار کیا رسن

    گلشن کے خار و خس نے رلایا ہے اس قدر

    گل کا بھی نام سن کے لرز جاتا ہے بدن

    دنیا کے پاس کیا ہے ہمیں اس سے کیا غرض

    ہم اپنی آرزو کے کھلونوں میں ہیں مگن

    شارقؔ نہیں مذاق کہ رشتہ لہو کا ہے

    دیکھی نہ جائے گی کبھی بربادیٔ چمن

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے