شام سے پہلے لوٹ آنے کی بات کرو
ان لوگوں کو ٹرخانے کی بات کرو
میرے لئے تعمیر کرو کیوں تاج محل
میرے لئے اک کاشانے کی بات کرو
آئے ہو تو بیٹھ ہی جاؤ فرصت سے
اب نہ کبھی واپس جانے کی بات کرو
ان آنکھوں کو مثل ستارہ بھی نہ کہو
جام کی مے کی پیمانے کی بات کرو
وہ تو محلے تک آنے سے تھے بیزار
ان کو اپنے گھر لانے کی بات کرو
ہم کو اپنے آپ سے لوگو بیر نہیں
تم ہی ان کے شرمانے کی بات کرو
ساتھ کسی دن ٹھہرو گے تنہائی میں
پھر نہ مجھے تم بہلانے کی بات کرو
میں اس شہر میں آیا تھا بیگانہ تھا
مجھ کو کبھی تم اپنانے کی بات کرو
آتے جاتے اپنی عمر کٹی ایرجؔ
اب کوئی دن سستانے کی بات کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.