Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شمع کو اپنی وفا کا ظرف دکھلانے سے ہے

سحر علیگ

شمع کو اپنی وفا کا ظرف دکھلانے سے ہے

سحر علیگ

MORE BYسحر علیگ

    شمع کو اپنی وفا کا ظرف دکھلانے سے ہے

    ایک پروانے کو مطلب جل کے مر جانے سے ہے

    اشک پینے سے مرے نمکین ہے پانی یہاں

    غم کی جو لذت یہاں ہے میرے غم کھانے سے ہے

    میرے ہونے سے ہی سارے میکدے آباد ہیں

    ساغر و مینا کی مستی میرے پیمانے سے ہے

    کچھ دوا دارو سے اس کو حیف مطلب ہی نہیں

    میرے چارہ گر کو مطلب درد بڑھ جانے سے ہے

    تیرے غم کی سوزشیں ہیں میرے غم کی تاب سے

    تیرے افسانے کی شہرت میرے افسانے سے ہے

    کیسی یہ بادہ پرستی ہے تمہاری زاہدو

    مے تو پینی ہے مگر پرہیز میخانے سے ہے

    سب پہ طاری خامشی ہے میری خاموشی کو سن

    سب کے دل میں شور برپا میرے چلانے سے ہے

    حسن کو مطلوب ہے کچھ سوز و ساز عاشقی

    شمع کا چرچا بھی آخر رقص پروانے سے ہے

    کل تلک بے رنگ و بو تھے سب مرے دیوار و در

    آج آنگن میں یہ رونق تیرے آ جانے سے ہے

    میرے ہی فرط جنوں سے زندگانی ہے سحرؔ

    اور سکوت بزم ہستی میرے مر جانے سے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے