شکست روح سے پہلے سحر نہیں ہوتی
شکست روح سے پہلے سحر نہیں ہوتی
تمام عمر شب غم بسر نہیں ہوتی
ہجوم یاس کے مارے ہوئے کدھر جائیں
ہر ایک راہ تری رہ گزر نہیں ہوتی
بہ ہر مقام وہ رہتے ہیں باخبر ہم سے
اور اس طرح کہ ہمیں بھی خبر نہیں ہوتی
کبھی اثر بہ لحاظ دعا نہیں رہتا
کبھی دعا ہی بقدر اثر نہیں ہوتی
یہ انقلاب زمانہ کہ دم بہ دم پیدا
یہ زندگی کہ ادھر سے ادھر نہیں ہوتی
طلوع صبح کی امید نے ہمیں عشرتؔ
وہ رات دی جو کسی سے بسر نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.