Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سنا ہے کہ تم چاہتے ہو کسی کو کچھ احوال اپنی زبانی کہو تو

خار دہلوی

سنا ہے کہ تم چاہتے ہو کسی کو کچھ احوال اپنی زبانی کہو تو

خار دہلوی

MORE BYخار دہلوی

    سنا ہے کہ تم چاہتے ہو کسی کو کچھ احوال اپنی زبانی کہو تو

    یہ کیا اکھڑی اکھڑی سی باتیں ہیں صاحب یہ دوبھر ہے کیوں زندگانی کہو تو

    سنیں ہم بھی ہے کون وہ ماہ پارہ کہ اس گھاٹ جس نے تمہیں ہے اتارا

    یہ کس کے لیے اس قدر مضطرب ہو مٹائے ہو اپنی جوانی کہو تو

    مسیحائے دوراں ہو تم میں نے جانا کرو چارہ سازی تو احسان مانوں

    کرو گے کوئی درد کا میرے درماں دکھاؤں میں داغ نہانی کہو تو

    بتاتا تو ہوں بات میں اپنے دل کی مگر بات پھر میری ہیٹی نہ کرنا

    میں خوددار ہوں ضبط ہے میرا شیوہ سناؤں میں اپنی کہانی کہو تو

    لو آؤ اسی بات پر عہد کر لیں ہمارے ہوئے تم تمہارے ہوئے ہم

    نہیں تم زباں سے اگر اپنی پھرتے تو پھر کیوں ہے یہ آنا کانی کہو تو

    کہاں آشیانہ وہ اپنا چمن میں یا اب بند ہوں تیلیوں میں قفس کی

    اسیری پہ اپنی مجھے ہے تعجب مگر مان لوں دانہ پانی کہو تو

    بتاؤ تو اے خارؔ کیا تم پہ گزری وہ آغاز الفت کی باتیں ہوئیں کیا

    نہیں ہے وہ انداز اب گفتگو کا ہوئی کیا وہ شعلہ بیانی کہو تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے