Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تلخ لہجہ جس کی فطرت ہے اسی ناری کا بوجھ

طاہر سعود کرتپوری

تلخ لہجہ جس کی فطرت ہے اسی ناری کا بوجھ

طاہر سعود کرتپوری

MORE BYطاہر سعود کرتپوری

    تلخ لہجہ جس کی فطرت ہے اسی ناری کا بوجھ

    میں اٹھائے پھر رہا ہوں زیست بیچاری کا بوجھ

    کٹگھرے میں عدل کی خاطر کھڑا ہے بے قصور

    ڈھو رہا ہے ایک بے بس کب سے لاچاری کا بوجھ

    اس لیے پل بھر کو میں سوتا نہیں آرام سے

    لے کے سوتا ہوں ہمیشہ سر پہ بیداری کا بوجھ

    زندگی کیسے گزاروں میں تو اک مزدور ہوں

    اک طرف بیٹی کی شادی اس پہ بیماری کا بوجھ

    اس کو آنکھوں نے نہیں دیکھا تو یوں لگتا رہا

    جیسے آنکھوں کے سروں پر ہو جفا کاری کا بوجھ

    اور مت رکھو مرے کاندھوں پہ ذمہ داریاں

    پہلے ہی کچھ کم نہیں ہے روٹی ترکاری کا بوجھ

    تجربے کے ساتھ کیجئے مصرع ثانی قبول

    سب سے بھاری ہے تو ہے دنیا میں خودداری کا بوجھ

    بار فن ڈھونے کی طاقت دے وگرنہ اے کریم

    ناتواں کیسے اٹھا سکتا ہے فن کاری کا بوجھ

    بادشاہ وقت ہیں بے فکر اور طاہر سعودؔ

    نوجواں دل پر لیے پھرتے ہیں بیکاری کا بوجھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے