توجہ کون دیتا ہے کسی پھیکی کہانی پر
توجہ کون دیتا ہے کسی پھیکی کہانی پر
ہم ایسے میں کریں کیا بات اپنی زندگانی پر
لبوں پر ہو تبسم اور آنکھوں میں نہ ہو پانی
ہمیں حیرت ہوا کرتی ہے ایسی شادمانی پر
ہمیں صورت بدلنے کا بھروسا کس طرح ہوگا
رگوں میں خون کے بدلے رواں کچھ بوند پانی پر
نیا کچھ بھی نہیں ہوتا کہ سب جاتے ہیں دنیا سے
مگر حیراں بہت ہیں لوگ تیری نوحہ خوانی پر
کسی کے دکھ پہ اس کے قہقہوں میں جان آتی ہے
وہ تابندہ ہے غیروں کے غموں کی ترجمانی پر
ہم اپنا بھی بھلا ببیاکؔ صاحب کر تو سکتے ہیں
مگر سب چھوڑ دیتے ہیں تمہاری مہربانی پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.