تیرے جانے سے ہوا دل دشت ویراں کی طرح
تیرے جانے سے ہوا دل دشت ویراں کی طرح
شہر سارا لگتا ہے اجڑے گلستاں کی طرح
میں نے مانگا ہے دعاؤں میں تمہیں تقدیر سے
تم دل و جاں میں بسے ہو جان جاناں کی طرح
قلب مضطر میں ترے دیدار کی حسرت لئے
بس تری دہلیز پر بیٹھا ہوں درباں کی طرح
میں نے کیا کیا خواب دیکھے ہیں تمہاری دید کے
بام پر آؤ کبھی تم ماہ تاباں کی طرح
غیر کو بوسہ زنی کرتے ہوئے دیکھا ہے جب
آئنہ تکتا رہا ہوں میں پشیماں کی طرح
رسم الفت سے نہیں ہو آشنا تم بے وفا
تم وفا بھی کرتے ہو تو ایک احساں کی طرح
کیا بتاؤں کیسے سمجھاؤں مسائل کتنے ہیں
زندگی الجھی ہوئی ہے زلف پیچاں کی طرح
ہرسو رنج و غم کا عالم اور افرا تفری ہے
شور برپا ہے یہاں شام غریباں کی طرح
ساری دنیا دیکھی میں نے جستہ جستہ با خدا
کوئی چہرہ ہی نہیں آیا نظر ماں کی طرح
زندگی نے ایسی کروٹ لی ہے اشہرؔ کیا کہوں
اب تو اپنے گھر میں بھی رہتا ہوں مہماں کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.