تری تصویر سے رحمت برستی ہے گرو نانک
تری تصویر سے رحمت برستی ہے گرو نانک
کرے تعریف تیری کس کی ہستی ہے گرو نانک
ہمیں امید ہے جاتی رہے گی تیری کوشش سے
ہمارے ملک میں جو تنگ دستی ہے گرو نانک
مٹایا نقش تو نے دہر سے باطل پرستی کا
ترے دم سے ظہور حق برستی ہے گرو نانک
مخالف کو ترے کیوں کر بلندیٔ مراتب ہو
بغاوت سے نتیجہ اس کا پستی ہے گرو نانک
خریداری نہ ہو کیوں کر ترے بازار تلقیں میں
نجات و مغفرت کی جنس سستی ہے گرو نانک
بنائے گی مریدوں کو ترے بے خوف محشر میں
شراب ناب وحدت سے جو مستی ہے گرو نانک
حساب روز محشر سے نہیں کچھ برقؔ کو خطرہ
جو تیری یاد اس کے دل میں بستی ہے گرو نانک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.