Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھ بن تو کبھی گل کے تئیں بو نہ کروں میں

مصحفی غلام ہمدانی

تجھ بن تو کبھی گل کے تئیں بو نہ کروں میں

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    تجھ بن تو کبھی گل کے تئیں بو نہ کروں میں

    مر جاؤں پہ گلشن کی طرف رو نہ کروں میں

    گر جعد کو سنبل کی صبا بیچنے لاوے

    خاطر سے تری قیمت یک مو نہ کروں میں

    پلے میں ترے حسن کے گو ہو وہ گراں تر

    یوسف کو ترا سنگ ترازو نہ کروں میں

    یوں دل کو گرفتار رکھوں صید الم میں

    پر اور کا صید خم گیسو نہ کروں میں

    گر حور و پری دل کو لبھاوے مرے آ کر

    واللہ کہ اس پر کبھی جادو نہ کروں میں

    گر مرثیہ خوانی پہ دل آوے کبھی میرا

    تو ہووے تو داؤد کو بازو نہ کروں میں

    ہوں بسکہ ہوا دار تری آتش غم کا

    پھنک جائے جو سینہ تو کبھو ہو نہ کروں میں

    یوں دیکھوں تو دیکھوں کسی خوش وضع کو لیکن

    خواہش کی نظر بر رخ نیکو نہ کروں میں

    بلبل کی طرح گل پہ نہ ہوں زمزمہ پرواز

    قمری کی طرح سرو پہ کو کو نہ کروں میں

    جب رات ہو زانو پہ رکھو اپنے سر اپنا

    پر تکیۂ سر غیر کا زانو نہ کروں میں

    محراب کے کعبے کا نمازی ہوں تو واں بھی

    جز سجدۂ طاق خم ابرو نہ کروں میں

    جب تک نہ کھلیں مجھ سے ترے حسن کے عقدے

    ہرگز ہوس نافۂ آہو نہ کروں میں

    ہم خوابہ اگر ہووے مری حور بہشتی

    ایدھر سے ادھر کو کبھی پہلو نہ کروں میں

    کوئی اور تو کب مجھ کو لبھا سکتا ہے لیکن

    ڈرتا ہوں تصور سے ترے خو نہ کروں میں

    اے مصحفیؔ ہے عہد کہ جب تک نہ وہ گل ہو

    گلگشت گل و سیر لب جو نہ کروں میں

    مأخذ:

    kulliyat-e-mas.hafii(Vol-4)(pdf) (Pg. 202)

    • مصنف: Ghulam hamdani Mashafi
      • اشاعت: 2005
      • ناشر: Qaumi council baraye -farogh urdu
      • سن اشاعت: 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے