Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو جو کہتا ہے شب وصل میں ہر بار نہیں

صابر رامپوری

تو جو کہتا ہے شب وصل میں ہر بار نہیں

صابر رامپوری

MORE BYصابر رامپوری

    تو جو کہتا ہے شب وصل میں ہر بار نہیں

    ہم سمجھتے ہیں یہ اقرار ہے انکار نہیں

    کس کے دل میں تری الفت کا چبھا خار نہیں

    کون ہے وہ جو ترا طالب دیدار نہیں

    کفر و دیں کچھ سبب سبحہ و زنار نہیں

    اس سے ہوتا کوئی کافر کوئی دیدا نہیں

    اپنا وہ حال ہے جو قابل اظہار نہیں

    وہ زباں اپنی ہے جو لائق گفتار نہیں

    کیا ہے وہ عشق کہ جس کی نہ ہو شہرت سب میں

    کیا وہ عاشق ہے جو رسوا سر بازار نہیں

    عشق میں اک بت کافر کے ہمارے تن پر

    کون سی رگ ہے جو ہم صورت زنار نہیں

    مشغلہ دست جنوں کے لئے اب کیا ہوگا

    ایک بھی اپنے گریباں میں رہا تار نہیں

    بولو آہستہ شب وصل خدا کو مانو

    کوئی بد خواہ کھڑا ہو پس دیوار نہیں

    ایسی حالت میں ہو کیونکر مجھے امید وصال

    میرے کہنے میں وہ معشوق طرحدار نہیں

    اب بلانا ہے ہمیں اس کا عبث اے قاصد

    تاب اٹھنے کی نہیں طاقت رفتار نہیں

    زیست کی بات تو ہے اور مگر ظاہر میں

    مرض عشق سے بچنے کے کچھ آثار نہیں

    حال دل اپنا بیاں کس سے کروں اے صابرؔ

    کوئی مونس نہیں ہمدم نہیں غم خوار نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے