Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طوفاں ہے اگر گھر کے درپئے یوں بیٹھ نہ جاؤ کچھ تو کرو

احمد ندیم قاسمی

طوفاں ہے اگر گھر کے درپئے یوں بیٹھ نہ جاؤ کچھ تو کرو

احمد ندیم قاسمی

MORE BYاحمد ندیم قاسمی

    طوفاں ہے اگر گھر کے درپئے یوں بیٹھ نہ جاؤ کچھ تو کرو

    کھڑکی کے شکستہ شیشہ پر کاغذ ہی لگاؤ کچھ تو کرو

    انسان کے قبضۂ قدرت میں اک نطق نہیں ہے بہت کچھ ہے

    ہونٹوں سے نہ نکلے بات اگر آنکھوں سے سناؤ کچھ تو کرو

    محروم تمنا رہنے کا سناٹا کھا جائے گا تمہیں

    مایوسی کے سکتے سے بچو آنسو ہی بہاؤ کچھ تو کرو

    سلطان کے قصر مرمر کا دروازۂ آہن بند سہی

    گر توڑ نہیں سکتے اس کو زنجیر ہلاؤ کچھ تو کرو

    اے جلتے ہوئے گھر کے لوگو شعلوں میں گھرے کیا سوچتے ہو

    جب آگ بجھانا مشکل ہے باہر نکل آؤ کچھ تو کرو

    یہ کھیت جو چپ ہیں بولیں گے اور اکھوے آنکھیں کھولیں گے

    بارش نہ سہی بجلی ہی سہی کچھ تو برساؤ کچھ تو کرو

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی-6 (Pg. 155)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2019)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے