Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کے در پر قیام رکھتے ہیں

غلام نبی ناظر

ان کے در پر قیام رکھتے ہیں

غلام نبی ناظر

MORE BYغلام نبی ناظر

    ان کے در پر قیام رکھتے ہیں

    ایک اونچا مقام رکھتے ہیں

    انگنت آرزوئیں ہیں دل میں

    شیشہ رکھتے ہیں جام رکھتے ہیں

    ہیں تجسس طلب جو زیر نظر

    جادۂ نا تمام رکھتے ہیں

    مدفنوں کی پکار سن سن کر

    اپنی ہستی کو تھام رکھتے ہیں

    شعلہ سامانیوں کی ٹھنڈک ہے

    ہم بھی پھولوں سے کام رکھتے ہیں

    پلتی ہے صبح بھی ان آنکھوں میں

    رات کا احترام رکھتے ہیں

    باد پائی پہ ناز ہے ہم کو

    اور زباں پر لگام رکھتے ہیں

    سینہ عریاں رم آشنا نہ سہی

    قیس اپنا جو نام رکھتے ہیں

    اک تصور میں ایک نظروں میں

    صبح رکھتے ہیں شام رکھتے ہیں

    کچھ تو جیب قبائے شب میں ہو

    اک تلاش مدام رکھتے ہیں

    ہم سزاوار بخشش آپ ہوئے

    معصیت پر دوام رکھتے ہیں

    زندہ اب بھی ہیں وصل ہو ناظرؔ

    انتظاروں سے کام رکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے