انہیں ہم سالک راہ فنا اے دل سمجھتے ہیں
انہیں ہم سالک راہ فنا اے دل سمجھتے ہیں
جو اپنے ہر نفس کو آخری منزل سمجھتے ہیں
اسے ہم دولت کونین کا حاصل سمجھتے ہیں
جسے سب دور کہتے ہیں جسے سب دل سمجھتے ہیں
وہی کچھ سجدہ ہائے شوق کا حاصل سمجھتے ہیں
جو اس کے قرب کو فردوس جان و دل سمجھتے ہیں
نشاں ہے میرے سجدے کا جو اک راہ محبت میں
اسی کو سب چراغ سرحد منزل سمجھتے ہیں
نہ وہ قاتل نہ ان کی چشم و مژگان و نظر قاتل
ہم اپنے دل کو خود اپنے لئے قاتل سمجھتے ہیں
کوئی اس ارتباط باہمی کے راز کیا جانے
جسے وہ تیر کہتے ہیں اسے ہم دل سمجھتے ہیں
وہ اک ہلکا سا پرتو ہے مرے داغ محبت کا
جسے اہل جہاں نیرؔ مہ کامل سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.