Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کی قربت کا تماشا بھی عجب ہے سائیں

بسمل عارفی

اس کی قربت کا تماشا بھی عجب ہے سائیں

بسمل عارفی

MORE BYبسمل عارفی

    اس کی قربت کا تماشا بھی عجب ہے سائیں

    لوگ بیمار سمجھتے ہیں غضب ہے سائیں

    اب طبیعت کے نہ لگنے پہ کھلا محفل میں

    اک وہی شوخ نہیں ویسے تو سب ہے سائیں

    ہائے کمبخت نے اس درجہ کیا ہے مایوس

    میں سمجھتا تھا کہ اظہار بہ لب ہے سائیں

    میں بھی کچھ اپنے ہنر کا تو دکھاؤں جلوہ

    جشن نو روز بتا شہر میں کب ہے سائیں

    رنگ کھلتا ہے کہاں شام سے پہلے اس کا

    شام بھی دیر سے آتی ہے غضب ہے سائیں

    شوق میرا یہ نہیں ہے مری مجبوری ہے

    کچھ تو اس طرح بھٹکنے کا سبب ہے سائیں

    درد دل لے کے کہیں اور بھلا کیوں جاؤں

    سامنے جب مرے تیرا یہ مطب ہے سائیں

    مأخذ :
    • کتاب : مرے تصور میں رنگ بھردو (Pg. 53)
    • Author : بسمل عارفی
    • مطبع : نور پبلی کیشن، دریا گنج،نئی دہلی (2019)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے