Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وعدہ کبھی سچا کوئی کرتا ہی نہیں ہے

ریاضؔ خیرآبادی

وعدہ کبھی سچا کوئی کرتا ہی نہیں ہے

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    وعدہ کبھی سچا کوئی کرتا ہی نہیں ہے

    اندیشۂ فردا تو گزرتا ہی نہیں ہے

    دامن کی شکن دور سے لیتی ہے بلائیں

    بل یار کے ابرو کا اترتا ہی نہیں ہے

    دل سے تو مرے سینے کے پھر داغ ہی اچھے

    کم بخت ابھارے سے ابھرتا ہی نہیں ہے

    سب بھول گئے اس کو ترے عہد ستم میں

    اب شکوۂ گردوں کوئی کرتا ہی نہیں ہے

    جو جانتے ہیں بڑھ کے نشیمن سے قفس کو

    پر ایسوں کے صیاد کترتا ہی نہیں ہے

    کیا چیز ہے اے بادہ کشو موسم گل بھی

    اس دور میں توبہ کوئی کرتا ہی نہیں ہے

    اپنے ستم و جور اسے لاکھ سکھاؤ

    درباں سے تمہارے کوئی ڈرتا ہی نہیں ہے

    یوں پسنے کو دل لاکھ پسیں برگ حنا پر

    وہ ہاتھ کبھی خون میں بھرتا ہی نہیں ہے

    کیا آ گئی اس میں دل بیتاب کی الجھن

    گیسو ہے کسی کا کہ سنورتا ہی نہیں ہے

    سمجھا ہے اثر کوئی بلا آہ کو میری

    ڈرتا ہے وہ گردوں سے اترتا ہی نہیں ہے

    جب تک کوئی آئے نہ لب بام نکھر کر

    رنگ شفق شام نکھرتا ہی نہیں ہے

    دیوانہ ریاضؔ اوروں سے کیا بات کرے گا

    معشوقوں سے تو بات وہ کرتا ہی نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے