وجہ خلش ہے باعث آسودگی بھی ہے
وجہ خلش ہے باعث آسودگی بھی ہے
یہ بعد جس میں لذت ہمسائیگی بھی ہے
کچھ دشت کے بگولے بھی ہیں باعث فشار
کچھ خود مزاج خاک میں آوارگی بھی ہے
بستی کوئی عجیب ہے یہ اس جگہ کے لوگ
خندہ بہ لب ہیں چہروں پہ آزردگی بھی ہے
ویسے بھی کچھ یہاں سے طبیعت ہے اب اچاٹ
یوں دل کو اس دیار سے وابستگی بھی ہے
اس اپنی گوشہ گیری کے ہیں اور بھی سبب
اک وجہ پست ہمتوں کی خواجگی بھی ہے
وہ آتشیں کرہ ہے یہ دل جس کے ہر طرف
تاریکیٔ خلا بھی ہے یخ بستگی بھی ہے
پھر مجھ سے قوم کرتی ہے کیوں معجزے طلب
جب طعن سحر و تہمت دیوانگی بھی ہے
موجودگی تری متعین نہ ہو سکی
اے تو کہ ہر جگہ تری موجودگی بھی ہے
کیا کیجئے بشیرؔ شعور انا کے ساتھ
حکم سجود و عاجزی و بندگی بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.