وقت کی دوری کو آنکھوں میں سمٹتے دیکھا
وقت کی دوری کو آنکھوں میں سمٹتے دیکھا
غم زدہ حال کو ماضی سے لپٹتے دیکھا
خانقاہیں تو ابھی چپ ہیں مگر میں نے وہاں
رس بھری بات میں میراث کو بٹتے دیکھا
میں نے اخلاص کی توقیر میں دیکھی جو کمی
دل میں رشتوں کی محبت کو بھی گھٹتے دیکھا
کیسے مغلوب ہو شمشیر یہ سوچا میں نے
دست قاتل سے ہر اک سر کو جو کٹتے دیکھا
وضع داری سے ہوئی جب بھی یہ دنیا خالی
اچھے اچھوں کو اصولوں سے بھی ہٹتے دیکھا
اس کے وعدوں پہ بھروسہ نہیں کرنا سالمؔ
میں نے اکثر اسے باتوں سے پلٹتے دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.