Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصل میں خوش کبھی دل ہجر میں جلتے دیکھا

عنایت اللہ روشن بدایونی

وصل میں خوش کبھی دل ہجر میں جلتے دیکھا

عنایت اللہ روشن بدایونی

MORE BYعنایت اللہ روشن بدایونی

    وصل میں خوش کبھی دل ہجر میں جلتے دیکھا

    رنگ نیرنگ جہاں سے یہ بدلتے دیکھا

    اف رے اے درد جدائی ترے صدمے شب ہجر

    دل کی آنکھوں سے لہو ہو کے نکلتے دیکھا

    داغ پر داغ اٹھائے جو لکھا تھا وہ ہوا

    سچ ہے قسمت کے نوشتہ کو نہ ٹلتے دیکھا

    کچھ تو ہے لطف محبت میں جو ہوتے ہیں فنا

    شمع پروانہ کو ہر بزم میں جلتے دیکھا

    دیکھ کر چلئے زمانہ کا نشیب اور فراز

    کھا کے ٹھوکر جو گرا پھر نہ سنبھلتے دیکھا

    کون ہوتا ہے برے وقت میں اے یار شریک

    خاک پر چھوڑ کے تن روح کو چلتے دیکھا

    داغ تازہ دئے نیرنگ فلک نے اس کو

    باغ عالم میں جسے پھولتے پھلتے دیکھا

    وقت کی قدر نہ کی لہو و لعب میں جس نے

    عمر بھر دست تأسف اسے ملتے دیکھا

    ہو مرے سامنے کیا خاک مقابل کو فروغ

    کھوٹا سکہ کہیں بازار میں چلتے دیکھا

    فرقت طالب و مطلوب غضب ہے روشنؔ

    جان کو جسم سے رک رک کے نکلتے دیکھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے