وہ اپنے عشق میں کیسا کمال رکھتا ہے
وہ اپنے عشق میں کیسا کمال رکھتا ہے
کہ بے رخی میں بھی میرا خیال رکھتا ہے
جو آج میرا نہیں ہے وہ کل مرا ہوگا
کہ ہر زمانہ عروج و زوال رکھتا ہے
عجب نہیں وہ جہاں بھر کو بے وفا سمجھے
نظر میں میری وفا کی مثال رکھتا ہے
کہاں تلک کوئی دست کرم کو زحمت دے
تمام شہر ہی دست سوال رکھتا ہے
مری اڑان کے آگے ہے کس قدر بے بس
یہ آسماں جو ستاروں کا جال رکھتا ہے
ترا خیال ہی کچھ مہربان ہے ورنہ
جہاں میں کون کسی کا خیال رکھتا ہے
مقابل صف اعدا ہے اس طرح خاورؔ
کہ تیغ رکھتا ہے وہ اور نہ ڈھال رکھتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.