وہ ہر طرح سے ہمیں بے وفا سمجھتے ہیں
وہ ہر طرح سے ہمیں بے وفا سمجھتے ہیں
خدا ہی جانے کہ وہ ہم کو کیا سمجھتے ہیں
ہم ان کے درد کی گہرائیوں میں ڈوبے ہیں
سمجھنے والے ہمیں جانے کیا سمجھتے ہیں
ہیں ایسی کون سی مجبوریاں خدا جانے
قریب رہ کے بھی ہم کو جدا سمجھتے ہیں
وہ اب شکار غلط فہمیوں کا ہیں شاید
دعا کریں بھی تو وہ بد دعا سمجھتے ہیں
ثبوت چاہئے اب کیا وفا پرستی کا
وہ زہر دیں تو ہم اس کو دوا سمجھتے ہیں
ہمارے نام جو بھیجا ہے اس نے خط افسرؔ
ہم اپنے دل کا اسے مدعا سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.