Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جسے اب تک سمجھتا تھا میں پتھر، سامنے تھا

راجیندر منچندا بانی

وہ جسے اب تک سمجھتا تھا میں پتھر، سامنے تھا

راجیندر منچندا بانی

MORE BYراجیندر منچندا بانی

    وہ جسے اب تک سمجھتا تھا میں پتھر، سامنے تھا

    اک پگھلتی موم کا سیال پیکر سامنے تھا

    میں نے چاہا آنے والے وقت کا اک عکس دیکھوں

    بے کراں ہوتے ہوئے لمحے کا منظر سامنے تھا

    اپنی اک پہچان دی آئی گئی باتوں میں اس نے

    آج وہ اپنے تعلق سے بھی بڑھ کر سامنے تھا

    میں یہ سمجھا تھا کہ سرگرم سفر ہے کوئی طائر

    جب رکی آندھی تو اک گرتا ہوا پر سامنے تھا

    میں نے کتنی بار چاہا خود کو لاؤں راستے پر

    میں نے پھر کوشش بھی کی لیکن مقدر سامنے تھا

    سرد جنگل کی سیاہی پاٹ کر نکلے ہی تھے ہم

    آخری کرنوں کو تہہ کرتا سمندر سامنے تھا

    ٹوٹنا تھا کچھ عجب قہر سفر پہلے قدم پر

    مڑ گئی تھی آنکھ ہنستا کھیلتا گھر سامنے تھا

    پشت پر یاروں کی پسپائی کا نظارہ تھا شاید

    دشمنوں کا مسکراتا ایک لشکر سامنے تھا

    آنکھ میں اترا ہوا تھا شام کا پہلا ستارا

    رات خالی سر پہ تھی اور سرد بستر سامنے تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-bani (Pg. 89)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے