وہ کر رہا ہے وفائیں مگر جفا کی طرح
وہ کر رہا ہے وفائیں مگر جفا کی طرح
یہ زیست کٹ تو رہی ہے مگر سزا کی طرح
مریض ہجر محبت سمجھ نہ پائے اسے
پلاؤ زہر پلاؤ مگر دوا کی طرح
دراز میرے گناہوں کا سلسلہ ہے مگر
ترے کرم کے مقابل ہوں بے خطا کی طرح
سنی نہ پاؤں کی آہٹ مری سماعت نے
وہ آئے آ کے چلے بھی گئے ہوا کی طرح
ہر ایک شخص کے چہرے پہ ایک چہرہ ہے
کہ آج لگتا ہے رہزن بھی رہنما کی طرح
یہ میرے دل کی تمنا ہے آخری ماہرؔ
تو میرے ساتھ رہے ہر قدم دعا کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.