وسعتیں محدود ہیں ادراک انساں کے لئے
وسعتیں محدود ہیں ادراک انساں کے لئے
ورنہ ہر ذرہ ہے دنیا چشم عرفاں کے لئے
اے خزاں تو شوق کے سارا چمن برباد کر
چند پھانسیں چھوڑ جا میری رگ جاں کے لئے
دور پہونچیں شہرتیں رفتار سحر آثار کی
کھل گئے رستے ترے حسن خراماں کے لئے
پھول گلشن کے نہیں تو خاک صحرا ہی سہی
کچھ نہ کچھ تو چاہئے تسکین داماں کے لئے
اس لئے دیتا ہوں دل تم کو کہ لو اور بھول جاؤ
میں نے اک تصویر دی ہے طاق نسیاں کے لئے
دھجیاں اڑنے کو اے سیمابؔ وسعت چاہئے
ہے کوئی میدان آشوب گریباں کے لئے
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 251)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.