یہ عہد کر کے نکلنا بہت ضروری ہے
یہ عہد کر کے نکلنا بہت ضروری ہے
سفر میں سمت بدلنا بہت ضروری ہے
زمیں کی کوکھ اسے بانجھ کر گئی ورنہ
چمن کا پھولنا پھلنا بہت ضروری ہے
فقیہ شہر یہ ظلمت پسندیاں کب تک
مزاج شہر بدلنا بہت ضروری ہے
عجیب لوگ ہیں خود کار دائروں کے اسیر
حدوں سے ان کی نکلنا بہت ضروری ہے
شکستہ عزم کی دیوار ڈھہ نہ جائے کہیں
قدم قدم پہ سنبھلنا بہت ضروری ہے
تمام عمر تجسس پہ انکشاف ہوا
خدا کے حکم پہ چلنا بہت ضروری ہے
یہ ارتقائی اندھیروں کا عہد ہے نشترؔ
چراغ فکر کا جلنا بہت ضروری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.