یہ سوچا ہے کہ مر جائیں تمہارے وار سے پہلے
یہ سوچا ہے کہ مر جائیں تمہارے وار سے پہلے
تمہاری جیت ہو جائے ہماری ہار سے پہلے
کسی لمحے تمہارا وار کاری ہو بھی سکتا ہے
مگر یہ سر ہی جائے گا مری دستار سے پہلے
بتا کتنا گرا سکتا ہوں خود کو تیری خواہش پر
مرا معیار بھی تو ہے ترے معیار سے پہلے
نظارہ ہائے دل کش سے گزر جاتا تھا بیگانہ
مگر اے قامت زیبا ترے دیدار سے پہلے
ستاروں کی طرح چمکے ہمارے خون کے چھینٹے
کہ ہم نے سر کٹایا ہے فراز دار سے پہلے
تلاطم خیز موجوں سے مجھے لڑنا تو آتا ہے
مگر میں ڈوب سکتا ہوں کبھی منجدھار سے پہلے
ترا ہی عکس میری آنکھ کے تل میں فروزاں ہے
تجھے میں دیکھ سکتا ہوں ترے دیدار سے پہلے
کہیں بھی جرم سے پہلے سزا واجب نہیں ہوتی
کوئی کافر نہیں ہوتا مگر انکار سے پہلے
نئے امکان ڈھونڈے گی ہماری جستجو شاہدؔ
ہم اب کے در بنائیں گے مگر دیوار سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.