Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں گردش دوراں میں کچھ احباب ملے ہیں

طلعت زہرا

یوں گردش دوراں میں کچھ احباب ملے ہیں

طلعت زہرا

MORE BYطلعت زہرا

    دلچسپ معلومات

    (یہ غزل اپنی سہیلی عابدہ کے لئے لکھی تھی )

    یوں گردش دوراں میں کچھ احباب ملے ہیں

    جیسے شب تاریک میں مہتاب ملے ہیں

    یادوں کے کئی نقش ہیں بکھرے ہوئے دل میں

    ان یادوں کے انبار سے کچھ خواب ملے ہیں

    پہنے ہوئے رہتی ہوں تری یادوں کے گہنے

    ان گہنوں میں کچھ گوہر نایاب ملے ہیں

    اس دل کا تری روح سے رشتہ ہے کوئی تو

    مجھ کو تری آنکھوں میں جو گرداب ملے ہیں

    روشن ہیں یہاں تیری جہاں دیدہ نگاہیں

    یوں ہم بھی تری فکر سے سیراب ملے ہیں

    گھبرانا نہیں تو نے کبھی رنج سفر سے

    دل تیرے لئے کتنے ہی بیتاب ملے ہیں

    ہے میری سکھی عابدہ تیری میرے مولا

    جس کے لئے جنت کے کئی باب کھلے ہیں

    زہراؔ یہ فقط اس کی دعاؤں کا ثمر ہے

    کچھ لوگ جو ہم کو سر محراب ملے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے