زیاں ہے جان کا یہ کاروبار مت کرنا
زیاں ہے جان کا یہ کاروبار مت کرنا
صبا سے سائے سے خوشبو سے پیار مت کرنا
ہمیں وہاں کے بگولے بنے جو کہتے تھے
طواف کوچۂ شہر نگار مت کرنا
میں ڈھلتی دھوپ کی لو ہوں مرا بھروسہ کیا
نگاہ شام مرا انتظار مت کرنا
نہ خود تمہیں پہ کچھ الزام وقت آ جائے
ہمارا شکوۂ صبر و قرار مت کرنا
یہ سچ ہے عشق ہی ثابت قدم نہیں میرا
میں کہہ رہا ہوں مرا اعتبار مت کرنا
ابھی ہے کو بہ کو پھرنا تجھے مصورؔ ابھی
امید سایۂ دیوار یار مت کرنا
- کتاب : Manghii dhire chal (Pg. 17)
- Author : Musavvir Sabzwari
- مطبع : Nazish Book Center (1971)
- اشاعت : 1971
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.