Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بندہ پرور دن تصور کر رہے ہیں رات کو

ستیش بلرام اگنی ہوتری

بندہ پرور دن تصور کر رہے ہیں رات کو

ستیش بلرام اگنی ہوتری

MORE BYستیش بلرام اگنی ہوتری

    بندہ پرور دن تصور کر رہے ہیں رات کو

    یا ہمیں الٹا سمجھ بیٹھے ہیں سیدھی بات کو

    دوسروں کی راہ میں کانٹے بچھا دینے کے بعد

    آدمی تکلیف پہنچاتا ہے اپنی ذات کو

    ہم اجالے کے پجاری تم اندھیرے کے دھنی

    دن میں ذرے جگمگاتے ہیں ستارے رات کو

    بیکسوں پر طنز کے پتھر تو بھاری چیز ہیں

    ٹھیس پھولوں سے پہنچ جاتی ہے احساسات کو

    ہم غریبوں کا تعلق رنگ محلوں سے کہاں

    کھیتیوں سے واسطہ کیا شہر کی برسات کو

    وہ ہمیں تلقین فرماتے ہیں ایسے مشورے

    جیسے اندھے سے کہا جائے کہ بائیں ہاتھ کو

    اپنے ارشادات پر اے شادؔ پچھتاتے ہیں وہ

    ریزہ چیں ملتے ہیں مکھن جن کے ارشادات پر

    مأخذ :
    • کتاب : Lafz Magazine-01 Feb-2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے