چھا رہی ہے دنیا پر آگہی کی تنویریں
چھا رہی ہیں دنیا پر آگہی کی تنویریں
ہنس رہی ہیں تدبیریں رو رہی ہیں تقدیریں
آلسی وچاروں کے اپنے پنکھ ہوتے ہیں
ان کو چھو نہیں سکتیں سرحدوں کی زنجیریں
جہد حق کی منزل میں متحد ملیں اکثر
قاتلوں کی شمشیریں منصفوں کی تحریریں
لوٹ کے تمدن میں جرم جنم لیتے ہیں
روگ ہیں معیشت کے کیا کریں گی تعزیریں
آؤ وقت موزوں ہے اب اسے بدلنے کا
ہو رہی ہیں صدیوں سے جس جہاں کی تفسیریں
- کتاب : Hindustani Gazle.n
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.