میں بکھر کر بھی بکھرتا ہی نہیں
میں بکھر کر بھی بکھرتا ہی نہیں
مجھ میں وہ کیا ہے جو مرتا ہی نہیں
اپنا عاشق ہوں ازل سے یارو
میں کسی اور پہ مرتا ہی نہیں
میں دھواں ہوں مری منزل ہے گگن
میں زمیں پر تو ٹھہرتا ہی نہیں
چوم لے عرش کو اک بار کوئی
فرش پر پھر وہ اترتا ہی نہیں
میں ہوں جل پتھ کا مسافر الھڑؔ
راج پتھ سے میں گزرتا ہی نہیں
- کتاب : Ghazals Dushyant Ke Baad (Pg. 75)
- Author : Dixit Dankauri
- مطبع : Vani Prakashan (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.