Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فکر نیل و کاشغر رکھتا ہوں میں

سید ضمیر جعفری

فکر نیل و کاشغر رکھتا ہوں میں

سید ضمیر جعفری

MORE BYسید ضمیر جعفری

    فکر نیل و کاشغر رکھتا ہوں میں

    کتنا لمبا درد سر رکھتا ہوں میں

    مستقل عزم سفر رکھتا ہوں میں

    ایک فٹ فٹ پاتھ پر رکھتا ہوں میں

    کون سی چھب اس کو آ جائے پسند

    سو طرح کے بھیس بھر رکھتا ہوں میں

    میں پرندوں کا سیاست دان ہوں

    مرغ پر تلیر کے پر رکھتا ہوں میں

    اتنی لمبی کار اپنے ملک میں

    رکھ نہیں سکتا مگر رکھتا ہوں میں

    آدمی ''تھر پارکر'' کا ہوں مگر

    یار اک ''نیویارکر ''رکھتا ہوں میں

    اس کی زلف تا کمر کے واسطے

    اس قدر موٹی کمر رکھتا ہوں میں

    اس کے فوٹو کے سوا کچھ جیب میں

    مجھ پہ لعنت ہو اگر رکھتا ہوں میں

    ڈر ہے طوطے ہی نہ کھا جائیں مجھے

    ناشپاتی جیسا سر رکھتا ہوں میں

    شعر امانت ہے زمانے کی ضمیرؔ

    اپنا قصہ مختصر رکھتا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : sargoshiyan (Pg. 64)
    • Author : sayed Zameer jafary
    • مطبع : dost publications (1998)
    • اشاعت : 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے