Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو خدا کو اپنے میں نے کسی وقت بھی پکارا

شوق بہرائچی

جو خدا کو اپنے میں نے کسی وقت بھی پکارا

شوق بہرائچی

MORE BYشوق بہرائچی

    جو خدا کو اپنے میں نے کسی وقت بھی پکارا

    تو کسی کا کیا ہے ساجھا تو کسی کا کیا اجارا

    مجھے زخمی کرتے کرتے ہوا زخمی آپ ظالم

    بڑی مشکلوں سے میں نے ابھی مارا ہے پھٹارا

    ہے خدا کے ذکر میں بھی تجھے اس قدر تکلف

    یہ امور خیر میں بھی ارے واعظ استخارا

    کوئی بانی جفا ہے کوئی بانی وفا ہے

    مزا دیکھنا ہے کیا ہو ہے مقابلہ کرارا

    ذرا اک جھلک ادھر بھی ذرا اک جھلک ادھر بھی

    رہے تابہ حشر قائم ترے حسن کا ادارہ

    بڑے حوصلے تھے پہلے بڑے ولولے تھے پہلے

    جو عمل کا وقت آیا ہوئے آپ نو دو گیارا

    تھی ہماری جتنی دولت اسے لوٹ لے گئے بت

    یہ بتا رہے ہیں ہم کو وہ دکھا کے گوشوارا

    یہ نئی نئی جفائیں یہ نئے نئے مظالم

    جو خلش ہے وہ دوشیزہ جو لقب ہے وہ کنوارا

    یہ چمن پہ چھا گیا ہے مرے مالی کا تلون

    کہ بدل رہا ہے چولا شب و روز اب نظارا

    ابھی کوچے کوچے باقی اثر درندگی ہے

    کہ زمانہ کر رہا ہے ابھی خون کا غرارا

    تری دل شکن نظر نے کیا پست حوصلوں کو

    لگا خون تھوکنے وہ جو ذرا سا بھی کھنکارا

    بھلا شوقؔ دیکھوں کیوں کر رخ پر شکن کا منظر

    مرے دانت ہی کہاں ہیں جو میں کھا سکوں چھوارا

    مأخذ :
    • کتاب : intekhab-e-kalam shauq bahraichi (Pg. 85)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے