Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تہہ و بالا جہاں کو کر رکھا ہے اپنی اودھم سے

رنجور عظیم آبادی

تہہ و بالا جہاں کو کر رکھا ہے اپنی اودھم سے

رنجور عظیم آبادی

MORE BYرنجور عظیم آبادی

    تہہ و بالا جہاں کو کر رکھا ہے اپنی اودھم سے

    سوا اس کے کہیں ہم کیا خدا ہی سمجھے ویلیم سے

    بہار جرمنی اب کوئی دم میں ہوتی ہے آخر

    نہیں یہ وار اس کے حق میں کم ونڈ آف آٹم سے

    جو مارے جانے سے بچ بھی گئے اس جنگ یورپ میں

    وہ بے شک بہرے ہو جائیں گے توپوں کی دھما دھم سے

    ہوئیں تعلیم پا کر بیبیاں اب لیڈیاں خاصی

    بدل ڈالیں نہ بیگم کو کیوں وہ میڈم سے

    ہوئیں آزاد قید شرع سے تعلیم کے صدقے

    پکڑ کر دست نامحرم نہ کیوں اتریں وہ ٹمٹم سے

    پڑے یارب کسی دیو جفا جو سے اسے پالا

    اڑایا جس نے فوٹو اس پری کا میرے البم سے

    میں جنٹلمین ہوں معشوقہ بھی مس مل ہو یا مس ہل

    غرض ہے زہرہ خانم سے نہ کام اقبال بیگم سے

    رہا ان کے سروں میں گر یہی سودا رقابت کا

    ہلاک اک دن نہ کر ڈالیں کہیں اعدا مجھے بم سے

    اکیلا میں سب اعدا کی خبر لینے کو کافی ہوں

    میں کیوں ڈرنے لگا اے یار ان کے الٹی میٹم سے

    بیاض اپنی نہیں پڑھ سکتے گو ضعف بصارت سے

    سناتے ہیں غزل ہم حافظے کی میمورنڈم سے

    جو میجر جائزہ لینے کو پہنچا اپنے لشکر میں

    ہوئے کان اس کے بہرے ہر طرف کے شور ولکم سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے