Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیو قاصد جو وہ پوچھے ہمیں کیا کرتے ہیں

میر تقی میر

کہیو قاصد جو وہ پوچھے ہمیں کیا کرتے ہیں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    کہیو قاصد جو وہ پوچھے ہمیں کیا کرتے ہیں

    جان و ایمان و محبت کو دعا کرتے ہیں

    عشق آتش بھی جو دیوے تو نہ دم ماریں ہم

    شمع تصویر ہیں خاموش جلا کرتے ہیں

    جائے ہی نہ مرض دل تو نہیں اس کا علاج

    اپنے مقدور تلک ہم تو دوا کرتے ہیں

    اس کے کوچے میں نہ کر شور قیامت کا ذکر

    شیخ یاں ایسے تو ہنگامے ہوا کرتے ہیں

    بے بسی سے تو تری بزم میں ہم بہرے بنے

    نیک و بد کوئی کہے بیٹھے سنا کرتے ہیں

    رخصت جنبش لب عشق کی حیرت سے نہیں

    مدتیں گزریں کہ ہم چپ ہی رہا کرتے ہیں

    تو پری شیشے سے نازک ہے نہ کر دعوائے مہر

    دل ہیں پتھر کے انھوں کے جو وفا کرتے ہیں

    تجھ سے لگ جا کے یہ یوں جاتے رہیں مجھ سے حیف

    دیدہ و دل نے نہ جانا کہ دغا کرتے ہیں

    فرصت خواب نہیں ذکر بتاں میں ہم کو

    رات دن رام کہانی سی کہا کرتے ہیں

    مجلس حال میں موزوں حرکت شیخ کی دیکھ

    حیز شرعی بھی دم رقص مزہ کرتے ہیں

    یہ زمانہ نہیں ایسا کہ کوئی زیست کرے

    چاہتے ہیں جو برا اپنا بھلا کرتے ہیں

    محض ناکارہ بھی مت جان ہمیں تو کہ کہیں

    ایسے ناکام بھی بے کار پھرا کرتے ہیں

    تجھ بن اس جان مصیبت زدہ غم دیدہ پہ ہم

    کچھ نہیں کرتے تو افسوس کیا کرتے ہیں

    کیا کہیں میرؔ جی ہم تم سے معاش اپنی غرض

    غم کو کھایا کریں ہیں لوہو پیا کرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0292
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے