چھڑا کے بت کی پرستش سکھائی تھی وحدت
چھڑا کے بت کی پرستش سکھائی تھی وحدت
مرے خیال کی ترویج عام ہو جائے
سکھایا اہل عرب کو برابری کا درس
کہ امتیاز کا قصہ تمام ہو جائے
سیاسیات سے مذہب ملا دیا تو نے
کہ دین و دنیا کا سب انتظام ہو جائے
ترے خیال میں یہ سخت نا مناسب تھا
بشر کوئی بھی بشر کا غلام ہو جائے
رفاہ عام ہی تیرا تھا جب کہ نصب العین
لقب نہ کیوں ترا خیر الانام ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.