Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انجانا دکھ

ظہور نظر

انجانا دکھ

ظہور نظر

MORE BYظہور نظر

    ہرے بھرے لہراتے پتوں والا پیڑ

    اندر سے کس درجہ بودا کتنا کھوکھلا ہو سکتا ہے

    مجھ سے پوچھو

    میں اک ایسے ہی چھتنار کے نیچے بیٹھا

    اس کی چھاؤں سے اپنے سفر کی

    دھوپ کا دکھڑا پھول رہا تھا

    آنے والے وقت کی ٹھنڈی گیلی مٹی رول رہا تھا

    اپنے آپ سے بول رہا تھا

    میں بھی کتنا خوش قسمت ہوں

    جیون کی سنسان ڈگر پر

    میرے کتنے یار کھڑے ہیں پیڑ کی صورت

    اتنے میں اک جھونکا آیا

    یہ جھونکا چاندی کی کان کے اندر سے ہو کر آیا تھا

    ایک ہی پل میں

    پیڑ کی چھال نے رنگت بدلی

    ایک ہی پل میں

    ہر پتے کی شکل ہوئی مٹیالی گدلی

    شاں شاں کرتی شاخوں میں اک زہریلی سرگوشی جاگی

    چھاؤں چھٹ کر پیڑ کے تن کی جانب بھاگی

    دل یہ منظر دیکھ کے سہما کانپا رویا

    چاروں اور سے اٹھتی اک انجانے دکھ کی دھول میں کھویا

    زہر سا اک رگ رگ میں سمایا

    اتنے میں اک اور جھومتا جھونکا آیا

    یہ جھونکا خود غرضی کے کہسار پہ منڈلا کر آیا تھا

    بس اتنا ہی یاد ہے مجھ کو

    کیسے اور کب پیڑ گرا یہ پیڑ سے پوچھو

    مجھے نکالو

    اس بودے اور کھوکھلے پیڑ کے نیچے دب کر

    میرے ساتھ مرا احساس بھی مر جائے گا

    جو بھی یہ منظر دیکھے گا ڈر جائے گا

    دیکھنے والوں کو اس خوف سے اس صدمے اس غم سے بچا لو

    مجھے نکالو

    آئندہ میں چھتنار کو اپنا یار نہیں سمجھوں گا

    کبھی کبھی مل جانے والی چھاؤں کو پیار نہیں سمجھوں گا

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 224)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے