Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اثر پیدا کر

رضی بدایونی

اثر پیدا کر

رضی بدایونی

MORE BYرضی بدایونی

    جبر کا دور ہے آہوں میں اثر پیدا کر

    ظلمت شب سے ہی آثار سحر پیدا کر

    جور مغرب سے نہ انداز حذر پیدا کر

    تخت باطل جو الٹ دیں وہ بشر پیدا کر

    غیر کو اپنا بنا لے وہ نظر پیدا کر

    سنگ ریزوں سے گہر پاش گہر پیدا کر

    اک نظر دیکھ کے تو بھانپ لے مقصد دل کا

    چشم بینا میں تفکر کا اثر پیدا کر

    اپنی دنیا تجھے دنیا سے بنانی ہے الگ

    آسماں تارے زمیں شمس و قمر پیدا کر

    ہے ترا خواب گراں دورئ منزل کا سبب

    خضر ہمدرد ہے اٹھ عزم سفر پیدا کر

    کیوں زمانے کے خم و پیچ میں الجھا ہے تو

    دل میں احساس تباہی و ضرر پیدا کر

    غم شمشیر ہے کیا دست تہی اٹھ ناداں

    تو بہادر ہے تو بے تیغ ظفر پیدا کر

    آرزو جس کی تجھے ہے وہ نہاں ہے تجھ میں

    دیکھنا ہو تو صداقت کی نظر پیدا کر

    قوتیں ارض و سما کی ہیں تری فطرت میں

    شاخ امید پہ مقصد کا ثمر پیدا کر

    اپنے ایثار کا لے سنگ دلوں سے بدلہ

    بات تو جب ہے کہ پتھر سے گہر پیدا کر

    کیوں ہے مایوسیٔ پیہم سے ترا دل مایوس

    بے خبر اپنی دعاؤں میں اثر پیدا کر

    قید خورشید فلک تاب کی کرنیں کر لے

    مستقل اپنی شب غم میں سحر پیدا کر

    جنس الفت کی جو درکار خریداری ہے

    میٹھا میٹھا سا ذرا درد جگر پیدا کر

    عزم راسخ ہو اولو العزم ہو پہلے غافل

    پھر اگر چاہے تو پتھر سے شرر پیدا کر

    ہے تصرف میں ترے دہر کی ہر چیز رضیؔ

    اٹھ اور اٹھ کر انہیں ذروں سے قمر پیدا کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے