Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بازی جن کے ہاتھ رہی

نسرین انجم بھٹی

بازی جن کے ہاتھ رہی

نسرین انجم بھٹی

MORE BYنسرین انجم بھٹی

    دلچسپ معلومات

    (۲۰۰۵ میں آئے پاکیستان میں زلزلے پر)

    جتنی دیر میں تم ایک آہٹ سے اترتے ہو

    اور سویر سے اپنی پلکیں اکٹھی کرتے ہو

    اتنی دیر میں ایک نظم بن چکی ہوتی ہے

    نظم جس کی آنکھوں سے لوبان کی خوشبو اور پلکوں

    سے نم ٹپکتا ہو

    اور وہ اپنی پہچان کے لئے خود اپنا وسیلہ بنے

    لیکن اگر اس کے بعد کے وسیلے زیادہ معتبر ٹھہریں

    تو حیرتیں افسوس اور پچھتاوے رد دعا

    جب محبتیں انسان سے کم تر حوالوں کی محتاج ہو جائیں

    تو وہ سیڑھیاں اتر جاتی ہیں آسمان نہیں رہتیں

    زمین کا حوالہ محبت ہے

    اور وہ جانور زیادہ اچھی طرح نبھا سکتے ہیں

    بہت قدیم سے کیا کوؤں نے نہیں بتایا کہ اپنا جرم

    اور اپنی آخرت کو مٹی سے پردہ پوش کرو

    اور کیا کتے اعتبار کی آخری حد نہیں ہیں

    جو کہتے ہیں میرے محبوب سو جا! میں ہوں نا

    میں ہوں نا!

    زلزلوں کی خبر دینے کے لیے

    میں تیری مصیبت زدہ نسل کو کہیں سے بھی ڈھونڈ لاؤں گا

    اگر تیری محبت کی نشانیاں ان کے ہاتھوں کی انگلیوں میں نہ بھی ملیں

    وہ تجھے ضرور مل جائیں گے

    ان کے ہاتھ اور بازو تیرے بھائی بندوں نے کاٹ لیے

    لیکن میں اپنے منہ کا نوالا انہیں دے کر ہی لوٹوں گا

    میں مصیبت کے سب دنوں میں تیرے ساتھ ہوں

    میں سگ در ہوں مری تجھ سے سگائی ہے!

    مأخذ :
    • کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 540)
    • Author : Naseer Ahmed Nasir
    • مطبع : H.No.-21, Street No. 2, Phase II, Bahriya Town, Rawalpindi (Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011)
    • اشاعت : Volume:15, Issue No. 1, 2, Jan To June.2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے