Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بقائے محبت

شمیم علوی

بقائے محبت

شمیم علوی

MORE BYشمیم علوی

    در دیوار اور دریچے

    ایک معاہدہ ہیں

    عدم‌ مداخلت کا مشروط معاہدہ

    دو مہذب انسانوں کے درمیاں

    دو متمدن خاندانوں کے درمیاں

    دیوار

    تہذیب کی ترجمان

    تمدن کی پہچان

    اور بقائے باہمی کی آئینہ دار

    حیلہ حقوق کی ضمانت

    بقائے تحیت کی علامت

    حیط اور احاطہ

    ذہنی و جسمانی آسودگی

    اور

    سکھ چین کے لیے لازم ہے

    دخل در معقولات

    غیر اخلاقی ہی نہیں

    غیر انسانی رویہ بھی ہے

    گھر کا حق ہے کہ وہ

    دوسرے گھر کی بے جا مداخلت سے محفوظ رہے

    ہم دیوار تو

    ہمدرد ہوتا ہے

    خبر گیر ہوتا ہے

    خبر رساں نہیں بن سکتا

    تخیل آسودگی

    سکھ گھٹاتی

    اور دکھ بڑھاتی ہے

    شکرگنجی پیدا کرتی ہے

    آزردہ دلی کا موجب بنتی ہے

    فاصلے دیوار کی پختگی سے نہیں

    دلوں کی سختی سے بڑھتے ہیں

    پختہ دیوار تو تمدن کی بقا ہے

    سوری فاصلے بے معنی ہو جاتے ہیں

    اگر قلب و نظر شاد ہوں

    حق خلوت خلیج نہیں

    فراخی طرفین ہے

    پرائیویسی کا حق

    تہذیب انسانی کی معراج ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے