بول! اری او دھرتی بول!
دلچسپ معلومات
مشاعرے میں جب مجاز اپنی نیم بےہوشی کے عالم میں بھی اپنی نظم (۔بول اری او دھرتی بول راج سنگھاسن ڈانواں ڈول ) بڑی کامیابی کے ساتھ پڑھ چکے تو ہنس راج رہبر نے چھیڑتے ہوئے کہا ۔۔ مجاز بھائی ! کیا یہ نظم تم نے شراب پی کر کہی تھی ؟ بلکہ کہنے کے بعد بھی پی تھی ۔ مجاز نے ترکی بہ ترکی جواب دیا ۔
بول! اری او دھرتی بول!
راج سنگھاسن ڈانواڈول
بادل بجلی رین اندھیاری
دکھ کی ماری پرجا ساری
بوڑھے بچے سب دکھیا ہیں
دکھیا نر ہیں دکھیا ناری
بستی بستی لوٹ مچی ہے
سب بنیے ہیں سب بیوپاری
بول! اری او دھرتی بول!
راج سنگھاسن ڈانواڈول
کلجگ میں جگ کے رکھوالے
چاندی والے سونے والے
دیسی ہوں یا پردیسی ہوں
نیلے پیلے گورے کالے
مکھی بھنگے بھن بھن کرتے
ڈھونڈے ہیں مکڑی کے جالے
بول! اری او دھرتی بول!
راج سنگھاسن ڈانواڈول
کیا افرنگی کیا تاتاری
آنکھ بچی اور برچھی ماری
کب تک جنتا کی بے چینی
کب تک جنتا کی بے زاری
کب تک سرمایہ کے دھندے
کب تک یہ سرمایہ داری
بول! اری او دھرتی بول!
راج سنگھاسن ڈانواڈول
نامی اور مشہور نہیں ہم
لیکن کیا مزدور نہیں ہم
دھوکا اور مزدوروں کو دیں
ایسے تو مجبور نہیں ہم
منزل اپنے پاؤں کے نیچے
منزل سے اب دور نہیں ہم
بول! اری او دھرتی بول!
راج سنگھاسن ڈانواڈول
بول کہ تیری خدمت کی ہے
بول کہ تیرا کام کیا ہے
بول کہ تیرے پھل کھائے ہیں
بول کہ تیرا دودھ پیا ہے
بول کہ ہم نے حشر اٹھایا
بول کہ ہم سے حشر اٹھا ہے
بول کہ ہم سے جاگی دنیا
بول کہ ہم سے جاگی دھرتی
بول! اری او دھرتی بول!
راج سنگھاسن ڈانواڈول
- کتاب : Aahang (Pg. 175)
- Author : Asrar-ul-Haq Majaz
- مطبع : National Council for Promotion of Urdu Language, Delhi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.